نظریاتی فرد اور فرقہ

نظریاتی خاتون کے غیر نظریاتی بچے
تحریر – شاہد رضوی
آج کل ہم بہت خوش ہیں اس کی دو وجوہات ہیں ایک تو یہ کہ گزشتہ دنوں میں ہم جتنے آدمیوں سے ملے ان سب نے پرزور انداز میں ہمیں بتلایا کہ وہ “نظریاتی” آدمی ہیں یہ معلوم نہیں کہ لوگوں کے نظریاتی ہونے کی وجہ جارج بش اور ایسے ہی دوسرے اہم حضرات کی آمد و رفت ہے یا کوئی اور ارضی و سماوی آفت – لیکن یہ ہے خوشی کی بات – دوسری وجہ یہ کہ 27 سالہ ٹریڈ یونین تاریخ کا اعلی ترین معاہدہ سودا کار یونین نے اسٹیل ملز انتظامیہ سے ہماری زندگی ہی میں کر لیا ہے اگر ہم فوت ہو جاتے تو پھر یہ معاہدہ ہوتا ہے تو کتنے افسوس کی بات ہوتی معاہدہ ہونے کے بعد ہم فوت ہو جائیں یا معاہدہ کی مختلف شقوں کے تحت فوت ہونے کی جو آزادی ہے اس سے فائدہ اٹھائیں تو کوئی حرج نہیں ہے آپ یقینا مجھ سے متفق ہوں گے کہ میری مسرت کی دونوں وجوہات جائز ہیں
یوں تو ہر شخص نظریاتی ہوتا ہے یعنی پیدا ہونے کے بعد سب سے پہلے جو جراثیم ان سے چمٹتے ہیں وہ نظریاتی ہونے کے ہی ہوتے ہیں لیکن جو شخص خود کو اصرار کے ساتھ نظریاتی کہے وہ یقینا” نظریاتی ماہر ہوتا ہے جس کی مہارت نظریات کو سرعت سے تبدیل کرنا ہے مقصد ایک نظریہ کو دوسرے نظریہ سے چھپانا ہوتا ہے مثلا جمہوریت کو انقلابی جمہوریت سے – انقلابی جمہوریت کو عوامی جمہوریت سے – عوامی جمہوریت کو کسان جمہوریت وغیرہ سے – بعض ماہرین تو آمریت کو بھی جمہوریت کے نظریہ سے چھپا لیتے ہیں ہمارے لیے مسرت کی بات یہ ہے کہ ہم سب نظریاتی حضرات ترقی پسندوں کے بہترین فرقوں سے متعلق ہیں گو ان سب کو گوارا کرنے میں ہمارا اپنا یقین ہی ڈگمگانے لگا ہے مثلا ایک نظریاتی کے خیال میں جمہوریت کی لڑائی میں جمہوریت دشمنوں کو بھی شامل کر لینا چاہیے دوسرے نظریاتی کا خیال ہے کہ ترقی پسند اسلام اور ترقی پسند سوشلزم کا مکسچر ہی ہمارے مسائل کا حل ہے ایک اور صاحب کی رائے میں یہ سب بکواس ہے انقلاب بندوق کی نالی کے ذریعے ہی آسکتا ہے اور ہم بخوبی اپنے قوت برداشت کا امتحان دیتے رہتے ہیں
یہ نظریاتی سیاست صحافت ٹریڈ یونین غرض ہر میدان میں اس طرح پھیل گئے ہیں جیسے آج کل ہماری عمر کے لوگوں میں خضاب سر پہ لگانے کا شوق ہے ایک خاتون نے تو یہ تک بتا دیا کہ ان کے شوہر سے ان کا رشتہ بھی نظریاتی ہے ان خاتون کے چار بچے بھی ہیں بہرحال نظریاتی رشتے سے غیر نظریاتی بچوں کا پیدا ہونا کوئی عجوبہ تو نہیں ہے
بظاہر تو ہر نظریاتی اپنی ذات میں ایک فرقہ ہوتا ہے لیکن اندر سے سب ایک ہی یعنی پوری جماعت کی آستینیں بتوں سے بھری ہوئی ہیں وہ جن آستینیوں میں بت نہیں ہیں وہ یا تو 10 سال کی سزا کاٹتے ہیں یا بغیر مقدمہ کے بند رہتے ہیں نظریاتی صرف افراد نہیں ہوتے کبھی کبھی انجمنیں بھی ہوتی ہیں جو اپنے نظریاتی ہونے کا ثبوت بھی دیتی ہیں مثلا اسٹیل ملز کا ایگریمنٹ اس لحاظ سے مکمل نظریاتی ہے کہ اسٹیل مل انتظامیہ کے مکمل نظریات اس میں موجود ہیں ٹریڈ یونین کی 37 سالہ تاریخ میں یہ پہلا عظیم الشان ایگریمنٹ ہے جس میں انتظامیہ نے اپنے مطالبات سودا کار یونین سے منوائے ہیں اور یونین نے تسلیم کر لیا ہے کہ وہ انتظامیہ اور ملازمین کے درمیان دخل نہیں دے گی باخبر ذرائع کے مطابق یونین کی صدارت بھی چیئرمین پاکستان اسٹیل کو پیش کی گئی تھی لیکن موصوف نے عدیم الفرصت ہونے کی وجہ سے انکار کر دیا
اس عظیم الشان ایگریمنٹ کے قصیدوں پر مشتمل پورے اخبار کے سائز کا خصوصی اخبار چھپا ہے جس میں نصف قصیدے انتظامیہ کی شان میں ہیں اس اخبار سے پتہ چلا کہ ہر محنت کش کی تنخواہ میں 219 سے 324 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے اس میں 140 روپیہ کا وہ اضافہ بھی ہے جو پہلے مہنگائی الاؤنس کی شکل میں مل رہا تھا باقی اضافہ سالانہ ایگریمنٹ کا ہے 80 روپیہ وردی الاؤنس کا اضافہ ہے جو تقریبا” ایک سال کے بعد ملے گا تین کٹوتیاں اس یونین نے منظور کرائی ہیں ان کے ساتھ ہر محنت کش کی تنخواہ کل اضافے کے نتیجے میں 15 روپے کم ہو گئی ہے ڈرائیوروں سے ڈیمج کی کٹوتی جو غیر مقبول لیڈر نے بند کرا دی تھی اس یونین نے بحال کرا دی ہے ٹائم اسکیل پروموشن اورپروموشن پالیسی جو پاسلو جیسی گھٹیا یونین نے منظور کرائی تھی اس عظیم الشان یونین نے اسے بھی ختم کرا دیا مزید تفصیلات اس ایگریمنٹ کو مزید عظیم الشان ثابت نہیں کرتی
اس یونین کے نظریاتی ہونے کے ثبوت میں اس عظیم الشان ایگریمنٹ کو سامنے رکھتے ہوئے خصوصی اخبار کے شہہ سرخی پڑھیۓ معروضی حالات کو سمجھے بغیر محض نعرہ بازی یا انارکزم انقلاب نہیں بلکہ پیچیدہ صورتحال میں طاقت کو محفوظ رکھتے ہوئے آگے بڑھنا اصل کام ہے ہم نے حملے یا انتقامی کاروائیوں کے بجائے معیار قائم کر کے مخالفین پہ سبقت حاصل کی ہے
یہ جملہ ہم نے اکثر ایک اور بھاری بھرکم خاتون لیبر لیڈر سے بھی سنا ہے اور اس پر یہ دعوی کہ آئندہ 10 سال میں کوئی ایسا معاہدہ نہ کر سکے گا یہاں ہم یونین سے متفق ہیں کہ اگلے دس سال میں بھی کوئی یونین ایسا معاہدہ نہیں کر سکے گی بہرحال ہمیں اس ایگریمینٹ پر انتظامیہ کو مبارکباد دیتے ہیں
اسٹیل ملز کی انتظامیہ اور بھی کئی مسائل پر مبارکباد کی مستحق ہے مثلا اسٹیل ٹاؤن میں یوم حسین منانے کے لیے تعاون کرنے پہ یوم حسین منانے کے لیے اسٹیل ٹاؤن کی نئی کالونی سے بہتر جگہ اور کون سے ہو سکتی ہے جہاں پانی کے نام پہ صبح شام نلکوں سے ہائیڈروجن اور آکسیجن کی مختلف مقداریں نکلتی رہتی ہیں جو کبھی نہیں مل پاتی اسٹیل مل کی انتظامیہ کو یہ مبارکباد بھی دینا چاہیے کہ اس نے تمام ملک سے منتخب کر کے چند بد مزاج ترین اور نااہل ترین استانیاں بطور تبرک اسٹیل ٹاؤن کے اسکولوں میں جمع کر لی ہیں ایسے فخر الاساتذہ عطیۂ خداوندی تہذیب کا اعلی معیار رکھنے والی استانیاں تو کسی میوزیم میں سجتی ہیں ہم میوزیم والوں کو بھی اطلاع دے رہے ہیں کہ ایسی نادر روزگار چیزیں ضائع ہونے سے پہلے ہمیشہ کے لیے محفوظ کر لیں
ہم انتظامیہ کو اپنے محنت کش ملازمین سے باوقار سلوک کرنے پر بھی مبارکباد دیتے ہیں کہ اس کے برعکس اگر کوئی کچھ کہتا ہے تو یقینا وہ بھی انتظامی مسائل کو نہیں سمجھتا اسٹیل ملز کی انتظامیہ کو گلشن حدید کی پلاننگ پر بھی مبارکباد دینا چاہیے سنا ہے کہ گلشن حدید میں دو تین چھتیں گر گئی ہیں تو یقینا اس میں چھتوں کا قصور ہوگا
ہم لکھنا چاہتے ہیں کہ نظریاتی حضرات کے بارے میں مگر خدا بھلا کرے ہمارے دوستوں کا جنہوں نے ہمارے قلم کو بہکا دیا – خیر آئندہ سہی